Urdu poetry
ہفتہ، 9 جنوری، 2016
ہر طرف ہر جگہ بیشمار آدمی
ہر طرف ہر جگہ بیشمار آدمی
پهر بهی تنہائیوں کا شکار ہے آدمی
صبح سے شام تک بهوجه ڈهوتا ہوا
اپنی ہی لاش کا خود مزار ہے آدمی
زندگی کا مقدر ہے سفر در سفر
آخری سانس تک ہے بیقرار آدمی
ہر طرف دوڑتے بهاگتےراستے
ہر طرف آدمی کا شکار ہے آدمی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
جدید تر اشاعت
قدیم تر اشاعت
ہوم
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں