Urdu poetry
بدھ، 30 دسمبر، 2015
یہ فخر تو حاصل ہے, برے ہیں کہ بھلےہیں.......ادا جعفری
یہ فخر تو حاصل ہے, برے ہیں کہ بھلےہیں
دو چار قدم ہم بھی تیرےساتھ چلے ہیں
جلنا تو چراغوں کا مقدر ہے ازل سے
پہ دل کے کنول ہیں کہ بجھے ہیں نہ جلے ہيں
تھے کتنے ستارے کہ سرشام ہی ڈوبے
ہنگام سحر کتنے ہی خورشید ڈھلے ہیں
جو جھیل گۓ ہنس کے کڑی دھوپ کے تیور
تاروں کی خنک چھاؤں میں وه لوگ جلے ہیں
ایک شمع بجھائی تو کئی اور جلالیں
ہم گردش دوراں سے بڑی چال چلے ہیں
ادا جعفری
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
جدید تر اشاعت
قدیم تر اشاعت
ہوم
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں