منگل، 29 دسمبر، 2015

عادت ہی بنا لی ہے
اس شہر کے لوگوں نے
انداز بدل لینا
آواز بدل لینا
دنیا کی محبت میں
اطوار بدل لینا
موسم جو نیا آئے
رفتار بدل لینا
اغیار وہی رکھنا
احباب بدل لینا

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں